گریگور مینڈل

تعارف

گریگور مینڈل
(جرمنی میں: Gregor Mendel)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام(جرمنی میں: Gregor Johann Mendel)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش20 جولا‎ئی 1822ء [2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات6 جنوری 1884ء (62 سال)[5][6][7][8][1][9][10]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برنو [1][10][11]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتگردے فیل   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتطبعی موت [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت آسٹریائی سلطنت [1]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہبرومن کیتھولک [1]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
ماہر حیاتیات مختصر نامMendel[12]  ویکی ڈیٹا پر (P428) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادر علمیجامعہ ویانا [1]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہماہر حیاتیات [1][11]،  ماہر جینیات [1]،  ریاضی دان [1]،  ماہر نباتیات [1]،  کاتھولک پادری [11]،  فطرت پسند [11]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانجرمن [13][1][14]،  لاطینی زبان ،  چیکی زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملوراثیات [1]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 نشان فرانز جوزف [1]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

گریگور مینڈل ایک آسٹریوی راہب اور شوقیہ سائنس دان تھا جو 20 جولائی 1822ء کو ہیندند روف میں پیدا ہوا جو اس وقت آسٹریوی سلطنت کا حصہ تھا اور اب چیکو سلواکیہ میں شامل ہے۔ اس کی وجہ شہرت اس کا وراثت کے بنیادی اصولوں کی دریافت ہے۔

تعلیمی دور

1843ء میں آسٹریا کے شہر برون میں ایک آگسٹینین خانقاہ میں بھرتی ہوا اور 1847ء میں پادری مقرر ہوا۔ 1850ء میں "سند بطور استاد" کے لیے امتحان دیا جس میں حیاتیات اور علم طبقات الارض میں کم نمبر ہونے کے باعث وہ نا کام ہوا۔ تاہم اس کی خانقاہ کے راہب اعلیٰ نے اسے ویانا یونیورسٹی بھیج دیا۔

قانون وراثت کا اظہار

1865ء میں اس نے پودوں کی تخم ریزی پر تجربات کیے اور اپنا معروف "قانون وراثت" ایک مقالے کے ذریعے وضع کیا۔ جسے "برون نیچرل ہسٹری سوسائٹی" کے سامنے پیش کیا گیا۔ 1866ء میں اس کے نتائج سوسائٹی کے رسالے "Transactions" میں ایک مضمون "پودوں کی پیوند کاری پر تجربات" کے عنوان سے شائع ہوئے۔

وراثت سے متعلق مینڈل کی تحقیقات

سب سے پہلے مینڈل نے یہ دریافت کیا کہ تمام جاندار عضویوں میں بنیادی اکائیاں موجود ہیں جنہیں آج ہم جنین (genes) کہتے ہیں۔ ان کے ذریعے مخصوص اوصاف والدین سے اولاد کو منتقل ہوتے ہیں۔ مینڈل نے پودوں میں دیکھا کہ ہر انفرادی خصوصیت جیسے بیج کا رنگ یا پتوں کی ساخت وغیرہ جنین کے جوڑوں سے متعین ہوتی ہے۔ایک پودا ہر جوڑے کا ایک جنین اپنے والدین سے وراثت میں حاصل کرتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر ا یک ہی خصوصیت کے دو مختلف جنین وراثتاً بچے کو منتقل ہوں تو عام طور پر وہی جنین موثر ہو گا جو غالب حیثیت رکھتا ہے۔مگر دوسرا مغلوب جنین فنا نہ ہو گا بلکہ پودوں کی اگلی نسلوں کو منتقل ہوتا رہے گا۔

مینڈل سے قبل قانون وراثت کی وضاحت

یہ امر واضح ہے کہ قوانین وراثت انسانی علم میں ایک اہم اضافہ ہے۔ مستقبل میں توالدوتناسل کے متعلق ہمارے علم میں اس سے بھی کہیں زیادہ اضافے ہوں گے۔ مگر یہاں ایک بات قابلٍ ذکر ہے کہ مینڈل سے بھی 1200 ء سال قبل اس قانونٍ وراثت کی وضاحت مسلمانوں  کے عظیم پیشواء حضرت محمد ﷺ نے کچھ اس طرح کر دی تھی۔

"جب مرد عورت کے قریب جاتا ہے اس وقت اگر مرد کی منی (Sperm) پہل کر جاتی ہے تو بچہ اسی کی شکل و صورت پر ہوتا ہے۔ اگر عورت کی منی پہل کر جاتی ہے تو پھر بچہ عورت کی شکل و صورت پر ہوتا ہے"-

حوالہ : صحیح بخاری, حدیث # 3329

وفات

گریگور مینڈل کی وفات 6 جنوری 1884ء کو برنو میں ہوئی۔

حوالہ جات