سہارتو

سہارتو انڈونیشیا کے فوجی راہنما اور دوسرے صدر تھے۔ وہ 1967ء سے 1998ء تک انڈونیشیا کے صدر رہے۔ یہ انڈونیشیا کے جیونیز نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ جیونیز نسل کے لوگوں کی روایت کے مطابق ان کا صرف ایک ہی نام ہوتا ہے مثلا سہارتو۔ بعض اوقات انھیں انڈونیشیا میں اسلامی منظر کے مطابق حاجی سہارتو بھی کہا جاتا ہے۔

سہارتو
(انڈونیشیائی میں: Haji Muhammad Soeharto)،(جاوی میں: Haji Muhammad Soeharto ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
صدر انڈونیشیا (2  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
12 مارچ 1967  – 21 مئی 1998 
سوکارنو  
 
ناوابستہ ممالک کی تحریک کا جنرل سیکریٹری (16  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
7 ستمبر 1992  – 20 اکتوبر 1995 
دوبریتسا چوسیچ  
 
معلومات شخصیت
پیدائش8 جون 1921ء [1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات27 جنوری 2008ء (87 سال)[8][1][3][4][9][5][10]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جکارتا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتگردے فیل   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتطبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت انڈونیشیا
ڈچ ایسٹ انڈیز   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد
تعداد اولاد
عملی زندگی
پیشہسیاست دان ،  فوجی افسر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانجاوی ،  انڈونیشیائی زبان ،  ولندیزی زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیںانڈونیشی قومی انقلاب   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 جی سی بی
 گرینڈ کراس آف دی لیگون آف ہانر
 مبارک الکبیر اعزاز
 آرڈر آف دی لبرٹور
 نشان راجا میترابورن
 ستارہ جمہوریہ انڈونیشیا
 آرڈر آف دی نیل
 آرڈر آف سیکا تونا   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
سہارتو، سابق انڈونیشی صدر

ابتدائی دور

سہارتو Yogyakarta کے قریب ایک گائوں میں پیدا ہوئے۔ یہ ڈچ نوآبادیاتی دور تھا۔ ان کی پیدائش کے کچھ عرصہ بعد ہی ان کے والدین میں طلاق ہو گئی اور اس طرح انکا بچپن کئی سرپرست والدین کے ہوتے ہوئے گذرا۔
شروع میں ایک بینک کلرک کی نوکری کے طور پر ناکامی کے بعد انھوں نے 1940ء میں Royal Netherlands East Indies Army ميں شمولیت اختیار کر لی۔ جاپان کے انڈونیشیا کے قبضے کے دوران میں انھوں نے کئی جاپانی سیکيورٹی ایجنسیوں میں کام کیا۔ اور پھر انڈوینشیا کی آزادی کے لیے بننے والی فوج میں بطور کمانڈر حصہ لیا یہاں تک کہ انڈونیشیا کو آزادی ملی۔ انڈونیشیا کی آزادی کے وقت وہ میجر جنرل کے عہدے پر پہنچ گئے تھے۔

کیمونزم کے خلاف جنگ

30 ستمبر، 1965ء میں ہونے والے کیمونزم حمایتی انقلاب کے خلاف سہارتو کی فوج نے حصہ لیا اور خونریز جنگ ہوئی جس میں 50,000 سے 100,000 تک انسانی ہلاکتیں ہوئیں۔

صدر بننا

سہارتو نے انڈونیشیا کے پہلے صدر یعنی سوکارنو سے حکومت چھین لی جو اب سیاسی طور پر کافی کمزور ہو چکے تھے۔ وہ 1968ء میں انڈونیشیا کے صدر بن گئے۔

دور حکومت

جنرل سہارتو نے انڈویشیا پر تین دہائیوں تک حکومت کی۔ انھوں نے ایک مضبوط مرکزی فوجی حکومت بنائی جس کے بل پر وہ چوبیس سال تک حکمرانی کرتے رہے۔ کیمونزم کے خلاف سخت مزاج رکھنے کی وجہ سے انھیں امریکا اور مغرب کی جانب سے ہمیشہ حمایت حاصل رہی۔ اس کا مثبت اثر یہ ہوا کہ انڈونشیا نے زبردست معاشی ترقی کی اور ملک میں صنعتوں کا جال بچھ گیا۔
لیکن اسی کے ساتھ ساتھ جنرل کے New Order، مشرقی تیمور کے خلاف جنگ اور کیمونزم کے حمایتیوں کے خلاف جنگ میں کوئی 102,800 انسان مارے گئے۔ ان کی حکومت کے بعد ظاہر ہونے والے اثاثے کوئى 35 بلین امریکی ڈالر ہیں جو سراسر کرپشن کی دین ہیں۔ یہ ان کے دور حکومت کا تاریک پہلو ہے۔

استعفٰی

1998ء ہونے والے پر زور عوامی مظاہروں نے سہارتو کو استعفٰی دینے پر مجبور کر دیا۔

وفات

27 جنوری، 2008ء کو جنرل سہارتو انتقال کر گئے

مزید دیکھیے

حوالہ جات

بیرونی روابط