ڈینس مکویگے
کانگو کے نوبل امن انعام یافتہ گائناکالوجسٹ
ڈینس مکینگیرے مکویگے کانگو کے ماہر امراض نسواں ہیں۔ انھوں نے بوکاوو میں پانزی نامی ایک ہسپتال قائم کیا تھا، جہاں ایسی خواتین کو علاج فراہم کیا جاتا ہے جو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنتی ہیں۔[11] وہ دوسری کانگو جنگ کے دوران اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی ہزاروں خواتین کا علاج کر چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کی دس سرجریاں کی گئی تھیں۔[11] کینیڈی اخبار ”گلوب اینڈ میل“ کے مطابق ڈینس ”زیادتی سے لگنے والی چوٹوں کا علاج کرنے والے دنیا کے ماہر ترین شخص ہیں“۔[12]
ڈینس مکویگے | |
---|---|
(فرانسیسی میں: Denis Mukwege) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (فرانسیسی میں: Denis Mukwege) |
پیدائش | 1 مارچ 1955ء (69 سال)[1][2][3] بوکاوو [4] |
شہریت | جمہوری جمہوریہ کانگو [3] |
رکن | امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون |
عملی زندگی | |
مادر علمی | یو ایل بی اینگرز یونیورسٹی |
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی ،French university master |
پیشہ | کارکن انسانی حقوق ، ماہر امراضِ نسواں [5][3]، ماہر امور زچگی ، پاسٹر |
پیشہ ورانہ زبان | فرانسیسی [3][6] |
اعزازات | |
نوبل امن انعام (2018)[7][6] سخاروف انعام (2014)[8] ولنبرگ تمغا (2010)[9] لیجن آف آنر (2009) اولوف پالمے انعام (2008) شعبۂ انسانی حقوق کا اقوام متحدہ انعام (2008)[10] | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
2018ء کا امن کا نوبل انعام مشترکہ طور پر نادیہ مراد اور انھیں ملا، ڈینس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہزاروں متاثرین کا علاج کیا ہے۔[13]
مزید دیکھیے
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات