لاطینی امریکا

لاطینی امریکا بر اعظم امریکا کا وہ خطہ ہے جہاں لاطینی زبان کے لہجے (خصوصاً ہسپانوی اور پرتگالی) بولے جاتے ہیں۔ اس لحاظ سے لاطینی امریکا امریکین کے ان علاقوں سے جدا ہے جہاں انگریزی زبان بولی جاتی ہے۔

لاطینی امریکا، سبز رنگ ہسپانوی، نارنجی رنگ پرتگیزی اور نیلا رنگ فرانسیسی زبان بولنے والے ممالک کی نشان دہی کر رہا ہے

تعریف

لاطینی امریکا کی مختلف تعریفیں ہیں جن میں کسی کو بھی مکمل طور پر درست نہیں کہا جا سکتا:

  • عام طور پر لاطینی امریکا امریکین کے اس خطے کو کہا جاتا ہے جہاں نو آبادیاتی دور میں اسپین اور پرتگال کا قبضہ رہا: میکسیکو، وسطی امریکا کا بیشتر حصہ اور جنوبی امریکا، بشمول کیوبا، پورٹو ریکو اور کیریبین خطے کی جمہوریہ ڈومینکن شامل ہیں۔
  • علاوہ ازیں چند افراد رومان زبانیں (ہسپانوی، پرتگیزی، فرانسیسی و دیگر) بولنے والے تمام علاقوں کو لاطینی امریکا میں شمار کرتے ہیں جن میں کینیڈا کا صوبہ کیوبک، ہیٹی، مارٹینک اور گواڈیلوپ بھی شامل ہو جاتے ہیں۔
  • امریکا میں یہ اصطلاح اس پورے علاقے کے لیے استعمال ہوتی ہے جو ریاستہائے متحدہ امریکا کے جنوب میں واقع ہے۔ اس طرح بیلیز، جمیکا، بارباڈوس، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، گیانا اور سرینام جیسے ممالک بھی اس تعریف کے ضمن میں آ جاتے ہیں جہاں رومانوی زبانیں نہیں بولی جاتیں۔
  • تاریخی طور پر لاطینی امریکا ان تمام علاقوں پر محیط ہو سکتا ہے جو ہسپانوی، پرتگیزی یا فرانسیسی قبضے میں رہے۔ اس تعریف میں فلوریڈا اور فرانسیسی لوزیانا بھی لاطینی امریکا میں شامل ہوتا ہے۔

حالانکہ یہ اصطلاح درست نہیں کیونکہ کینیڈا میں کیوبک اور امریکا میں اکاڈیا، لوویزیانا، سینٹ پیئر اور میکولون اور میکسیکو کے شمال میں فرانسیسی بولنے والے علاقے شامل ہیں جو کسی طرح لاطینی امریکا میں شامل نہیں ہوتے۔

یہ اصطلاح فرانسیسی فرمانروا نپولین ثالث نے استعمال کی تھی جنھوں نے لاطینی امریکا کے علاوہ ہند چینی کی اصطلاح بھی ایجاد کی۔

ریاستہائے متحدہ امریکا میں یہ اصطلاح 1890ء سے قبل مستعمل نہیں تھی جہاں اس وقت "ہسپانوی امریکا" کا اصطلاح رائج تھی۔

سیاسی طور پر لاطینی امریکا درج ذیل علاقوں پر مشتمل ہے:

آزاد ممالکفرانسیسی
مقبوضات
ولندیزی
مقبوضات
امریکی
مقبوضات

علاوہ ازیں چند افراد بیلیز، فاک لینڈ جزائر، گیانا، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو اور سرینام کو اس فہرست میں شامل کر سکتے ہیں لیکن یہ علاقے ثقافتی اور لسانی لحاظ سے لاطینی امریکا سے کسی طرح مطابقت نہیں رکھتے۔